Mamunkanjan Times

My Blogger TricksAll Blogger TricksTechtunes

Thursday, February 6, 2014

بااثرافراد نے گھر میں کام کاج کرنے والی شادی شدہ خاتون کو زیادتی کا نشانہ بناڈالا

بااثرافراد نے گھر میں کام کاج کرنے والی شادی شدہ خاتون کو زیادتی کا نشانہ بناڈالا،پولیس ملزمان کے ساتھ مل گئی،متاثرہ خاتون انصاف کی تلاش میں ڈسٹرکٹ پریس کلب پہنچ گئی،متاثرہ خاتون شہناز بی بی نے بتایا ہے کہ نواحی گاؤں چک نمبر295گ ب (بیریانوالہ) کی اضافی آبادی میں رہائش پذیر ہے اور گھر کے اخراجات چلانے کیلئے سٹاپ نمبر3محلہ چ
ڑھ کمالیہ میں محمد علی کے گھر میں کام کاج کرتی تھی،جب اس نے دیکھا کہ محمد علی کی بیوی رضیہ بی بی اخلاق سوزکام کرواتی ہے تو اس نے وہاں سے کام چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا،جب وہ وہاں سے اپنے گھر آنے لگی تو ملزمان نے انہیں گھر کے اندر ہی مقید کرلیا جس پر اس نے 15پر کال کی تو پولیس موقع پر پہنچ گئی اور اس کی جان چھڑائی،وہ کمالیہ سے واپس اپنے گھر جارہی تھی کہ بائی پاس سے شام 5بجے کے قریب ملزمان محمد علی،عمران،بودی اور دونامعلوم افراد اسے ایک سیاہ رنگ کی گاڑی میں زبردستی اٹھا کر کمالیہ لے گئے اور دو روز تک اس اخلاق سوز کھیل کھیلتے رہے،دو روز کے بعد وہ موقع پاکر ملزمان کے چنگل سے آزادہوکر ٹوبہ ٹیک سنگھ پہنچی اور تمام روداد ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کے سامنے پیش کی جنہوں نے تھانہ سٹی پولیس کو حکم دیا کہ وہ فوری طور پر مقدمہ درج کرکے ملزمان کو گرفتار کریں اور خاتون کا میڈیکل کروائیں،مگر تھانہ سٹی پولیس ملزمان کے ساتھ ساز باز ہوگئی،نہ ہی تھانہ سٹی پولیس نے مقدمہ درج نہ کیا اور نہ ہی اس کا میڈیکل کروایا گیاتو وہ دوبارہ ڈی ایس پی صدر سرکل کے سامنے پیش ہوئے اور انہیں اپنے اوپر ہونے والے مظالم کی داستان سنائی،جس پر تھانہ سٹی پولیس نے اس کا میڈیکل تو کروا لیا مگرمقدمہ درج نہ کیا،متاثرہ خاتون شہناز بی بی کے شوہر نے بتایا کہ وہ بچوں کا پیٹ پالنے کیلئے چائنہ کمپنی میں بطور ڈرائیور کام کرتا ہے جب اس نے دیکھا کہ ان کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا مقدمہ درج نہیں ہورہا تو اس نے اے ایس آئی شوکت سندھو سے رابطہ کیا جنہوں نے مقدمہ کے اندراج کیلئے اس سے20ہزار روپے کا مطالبہ کیا جسے اس نے اپنی بیوی کے زیور بیچ کر پورا کیاجس کے بعد مذکورہ اے ایس آئی نے زیر دفعہ 365B-376ت پ مقدمہ درج کرلیا مگر ملزمان کو گرفتار کرنے سے لیت و لعل سے کام لیتا رہا،جس پر میں نے سٹینڈر بورڈ کیلئے درخواست دے دی جس کے سامنے ملزمان نے اپنے جرائم کا اعتراف بھی کیا مگر تھانہ سٹی کا اے ایس آئی پھر بھی ملزمان کو گرفتار کرنے گریزاں ہے الٹا مقدمے سے باز رہنے کیلئے اسے جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی دھمکیاں دے رہا ہے،جبکہ ملزمان مختلف نمبروں سے ٹیلی فون کرکے اسے مقدمہ سے باز رہنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور ہم اپنا گھر بار چھوڑ کر کسی دوسری جگہ جان چھپائے بیٹھے ہیں،متاثرہ خاتون اور اس کے شوہر نے وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف،آئی جی پنجاب پولیس،ڈی آئی جی پنجاب پولیس و دیگر ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو گرفتار کرکے کڑی سے کڑی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کسی کو کسی شریف عورت کی عزت تار تار کرنے کی جرات نہ ہو۔
نیوز رپوٹر:جبار طاہر

No comments:

Post a Comment